ابن ال وقت تو ان کے نزدیک نرا کافر بھی نہیں بلکہ مجموعہ کفّار تھا، حنفی، شافعی، سنّی، شیعہ، وہّابی، بدعتی، مسلمانوں کے جتنےفرقے ہندوستان میں ہیں سب کے علماء نے قرآن کی آیتوں سے، حدیژوں سے سند پکڑ پکڑ کر بالاجماع ابن الوقت کے کفر کے فتوے لکھ دئے ۔ ایک فتویٰ تو خود ہماری نظر سے بھی گزرا، فتویٰ کاہے کو تھا، اچھا خاصہ اقلیدس، کا پہلا مقالعہ معلوم ہوتا تھا، کیوں کہ مربع، مستطیل،بیضوی سب شکلوں کی تو مہریں اس میں تہیںاور پھر بعضے کفِ دست کے برابر چوڑے چکے طغرے، کیسے کیسے پیچیدہ کہ ہمایوں کی بھول بھلیاں کی کیا اصل ہے۔
No comments:
Post a Comment