نوبل صاحب: “ہندوستان کو جس کمزوری نے تباہ کیا، اصل میں وہ یہی کمزوری ہے۔ خدا نے جیسی ان کی طبیعتیں بودی اور محکوم بنائ تھیں، ویسے ہی یہ لوگ صدا سے بودے اور محکوم رہتے چلے آءے اور جب تک یہ کمزوری ان کی طبیعتوں میں ہے، آگے کو بھی ضرور بودے اور محکوم رہیں گے"۔
ابن الوقت کو پہلے سی انگریزوں کی طرف رجحان تھا' اونگھتے کو ٹھیلتے کا بہانہ، نوبل صاحب کا اشارہ پاتے ہی مقابل کی ایک کرسی پر ڈٹ گیااور یہ عیساءیت کا نہیںبلکہ اس کی انگریزیت کا گویا اصطباغ تھا۔
No comments:
Post a Comment