حجۃالاسلام: اگر ہم ایک گھر کی رفارم کرنا چاہیں تو اس کے یہ معنے نہیں ہیں کہ اس کو جڑ بنیاد سے کھود کر پھینک دیں اور از سر نو دوسرا مکان بنا کر کھڑا کریں۔ اسی طرح مسلمانوں کی رفارم کو تو اسی وقت رفارم کہا جائے گا کہ مسلمان مسلمان رہیں، یعنی باپ دادا کے مزہب کے، وضع کے پابند ہیں ۔ دور سے الگ پہچان پڑیں کہ مسلمان ہیں اور پھر ان کے دلوں میں زمانہءحال کے مطابق ترقی کی گدگدی پیدا کی جائے۔
No comments:
Post a Comment