(It's better to create than destroy what's unnecessary)

Friday, October 15, 2010

ابن الو قت - صفحہ نمبر 177

مسلمان سوائے ایک خدا کے جس کو کوئی انسان دیکھ نہیں سکتا ، موجوداتِ عالم میں اس سے ارضی ہوں یا سماوی، کسی چیز کی عبادت یعنی اعلیٰ درجے کی تعظیم نہیں کرتا۔ حجۃالاسلام صاحب کے بیان کے مطابق اسلام خودداری اور بے تکلّفی اور سادگی اور توکّل اور صبر کا مجموعہ ہے۔ لیکن ہندو بندر اور سانپ اور گائے اور پیپل اور تلسی اور آگ اور پانی اور پتّھر اور چاند اور سورج ہر چیز کے آگے ماتھا ٹیکنے کو موجود ہے ، جس کے معنی دوسرے لفظوں میں یہ ہیں کہ آدمی سب میں ادنیٰ درجے کا مخلوق ہے اور اس کو دنیا میں ادنیٰ بن کر رہنا چاہیئے۔ حجۃالاسلام صاحب اس سے یہ نتیجہ نکالتے ہیں کہ مسلمان کار فرمائ اور حکومت کے لیئے بنایا گیا ہے ، جس طرح ہندو کارکنی اور اطاعت کے لیئے۔

No comments:

Labels