(It's better to create than destroy what's unnecessary)

Thursday, October 28, 2010

حیاتِ جاوید - صفحہ نمبر 139

انگریزی مدارس کی تعلیم میں جس سے زیادہ تر ہندو مستفید ہوتے تھے تاریخِ ہندوستان کی وہ کتابیں جو نہایت تعصب آمیز طریقہ پر لکھی گئیں تھیںاور جن میں مسلمانوں کی برائیاں اور ظالمانہ کارروائیاں دانستہ یا نا دانستہ نہایت تفصیل کے ساتھ درج کی گئیں تھیں ۔ اس تعلیم کا ضروری نتیجہ یہ تھا کہ ہندووں کے دل میں مسلمانوں کی طرف سے نفرت اور ناگواری کا تخم جم جائے اور وہ رفتہ رفتہ ایک نہایت گھنا اور عظیم الشان درخت ہو جائے۔

No comments:

Labels