نوبل صاحب: آپ صرف دیر کی وجہ سے ایسا قیاس کرتے ہیں یا؟
ابن الو قت: (ہنس کر) نہیں ، ایک کوّا چھجے پر بیٹھا کاؤں کاؤں کر رہا تھا، میں نے اپنے ملک کی رسم کے مطابق شگون لیا اور کوّے سے کہا جا نثار آتا ہو تو اڑ جا۔ یہ کہنا تھا کہ کوّا اڑ گیا۔
(It's better to create than destroy what's unnecessary)
نوبل صاحب: آپ صرف دیر کی وجہ سے ایسا قیاس کرتے ہیں یا؟
ابن الو قت: (ہنس کر) نہیں ، ایک کوّا چھجے پر بیٹھا کاؤں کاؤں کر رہا تھا، میں نے اپنے ملک کی رسم کے مطابق شگون لیا اور کوّے سے کہا جا نثار آتا ہو تو اڑ جا۔ یہ کہنا تھا کہ کوّا اڑ گیا۔
Labels: Deputy Nazeer Ahmed
No comments:
Post a Comment